Thursday 6 February 2014

غیرعورت کو شہوت سے چھو لیا , تو اس عورت کی ماں اور بیٹی اس مرد پر حرام

اعتراض:-
کسی  مر د نے کسی غیرعورت کو شہوت سے چھو لیا ، اور اس کی شرمگاہ کو دیکھ لیا یا اس عورت نے اس کی شرم گاہ کو شہوت کی نظر سے دیکھ لیا تو اس عورت کی ماں اور بیٹی اس مرد پر حرام ہو گئی۔
جواب:-
اگر کسی کے پاس ااس کے برخلاف کوئی آیت یا حدیث ہے توو دیکھائے ورنہ اپنا اعتراض واپس لے ،ہم سے سنیئے یہ مسئلہ نہ صرف امام اعظم ؒ کا ہے بلکہ رسول کریمﷺ کا فرمان جو صحیح مسلم میں ہے اس کی تائید کرتا ہے۔
جو ہر النقی ج۲ ص۸۴ میں  بحوالہ ابن حزم لکھا ہے کہ حضرت عبداللہ بن  عباس نے ایک مرد عوت کو جدا کر دیا، جب کہ معلوم ہوا کہ اس مرد نے اس کی والدہ کے ساتھ ناجائز حرکت کی ، حلانکہ اس مرد کے اس عورت کے بطن سے سات بچے  بھی پیدا ہو چکے تھے، معلوم ہوا کہ حضرت عبداللہ بن عباسؓ کا یہی مذہب تھا،جو فقہا ؒ نے لکھا ہے اسی طرح سعید بن المسیب اور ابو سلمی بن عبدالرحمٰن اور عروہ بن زیر نے فرمایا ہے  کہ جو شخص کسی عورت سے زنا کرے، اس کی  بیٹی سے کبھی نکاح جائز نہیں۔ اسی طرح ابن ابی شیبہ نے روایت  کیا ہے کہ جب کو ئی شخص کسی عورت کے ساتھ زنا کرے تو اس کو درست نہیں کہ وہ اس کی بیٹی یا ماں سے نکاح کرے۔
اسی طرح عبدالرزاق نے مصنف میں عثمان بن سعید سے اس نے قتادہ سے اس نے عمران  بن حصین سے روایت کیا ، اس پر دونوں ماں بیٹی حرام ہو گئیں، اس طرح عطاء نے فرمایا ، اسی طرح طاؤس و قتادہ نے  فرمایا ہے ،  امام مجاہدؒ فرماتے ہیں، اِذا قبلھا اولا مسھا اونظر الٰی فرجھا من شہوۃ  حرمت علیہ امھا و تتبھا (جوہر النفی ص۸۵) وعن ابن عمر قال اذا جامع الرجال امئرۃ وقبلھا اولمسھا بشہوۃ حرمت علیہ امھا وَابتھا۔(فتح القدیر کشوری ص۲۴جلد۲)

No comments:

Post a Comment