صاحب شمع محمدی لکھتے ہیں:
اعتراض:
پھر حنفی مذہب پر اعتراض کرتے ہوے لکھتے ہیں۔ لیکن حنفی مذہب اسے بھی نہیں مانتا وہ کہتا ہے۔ حنفی
مذہب کی معتبر اور اعلیٰ کتاب کے اسی صفحہ میں ہے، بخلافہبۃ الوالد لولدہ
یعنی اجنبی شخص کو ہبہ کی ہوئی چیز تو واپس لے سکتا ہے لیکن باپ جو اپنے لڑکے کو کوئی چیز
ہبہ کر دے اسے واپس نہیں لے سکتا۔ آپ نے خیال فرمایا؟ حدیث مین تھا کہ غیر کو دی
ہوئی چیز واپس نہیں لے سکتا تو فقہ میں ہے کہ لے سکتا ہے۔ حدیث مین تھا کہ باپ جو
چیز اپنے بیٹے کو ہبہ کر ے وہ واپس لے سکتا ہے تو فقہ میں ہے کہ نہیں لے سکتا؟ اب
حنفی بھائیو! بتلاؤ تم کیا کہتے ہو؟ آیا ہم مسلمان حدیث پر عمل کرکے یہ مانیں کہ
باپ بیٹے سے اپنا ہبہ واپس لے سکتا ہے۔ یا حنفی مذہب پر عمل کر کے یہ مانیں کہ
نہین لے سکتا؟ بتاؤ حدیچ کو لیں؟ یا فقہ کو؟ رسول اللہﷺ کی مانیں؟ یا کسی امتی کی؟
اتباع سنت کریں؟ یا تقلید شخصی؟ ۔ (شمع محمدی ص 48، ظفر المبین حصہ اول ص 207)